سہن چمن سے خوشنوا بلبل چلا گیا
جمال کاکوی
سہن چمن سے خوشنوا بلبل چلا گیا
گلزارتھاچمن جسے ویران بنا گیا
…
اب کون ہے جو بزم میں جادو جگا سکے
ویسا پڑھا گیا نہ اب ویسا سنا گیا
…
محفل میں آج پہلی سی رونق نہیں رہی
ان کے بغیر عرض سخن کا مزا گیا
…
احساس اب ہوا ہے کہ دلی سے دور ہوں
مجھ سے پڑھا گیا نہ تو مجھ سے سنا گیا
…
وعدوں کی تھی بہار،خوابوں کا سبز باغ
بھولی عوام پھنس گئ الو پھنسا گیا
…
جو بن رہا تھا خواب سبھی خواب ہوگیا
یہ کون میرے خواب کی دیوار تھا گیا
…
دل میرا جو تھا آج وہ میرا نہ رہ سکا
آنکھوں کے راستے کوئ دل میں سما گیا
…
مفلس تباہ حال تھا شادی نہ کرسکا
تقوی دل غریب کو پتھر بنا گیا
…
بزم سخن سے مجھ کو بخشش ملی تو ہے
کمتر کہا جمال کا ؟ بہتر کہا گیا
تبصرے بند ہیں۔