صاف ستھری فضا بگاڑیں گے

افتخار راغبؔ

صاف ستھری فضا بگاڑیں گے

سب کو اہلِ ریا بگاڑیں گے

کاٹ دیں گے اگر درختوں کو

اپنی آب و ہوا بگاڑیں گے

بیٹھ سکتے نہیں سکون سے وہ

کچھ بنائیں گے یا بگاڑیں گے

سرپرستی میں جو ہو شیطاں کی

اُس کو انسان کیا بگاڑیں گے

راہ کوئی نہ جن کو راس آئی

وہ ہر اِک راستہ بگاڑیں گے

علم جس کا نہ کچھ بگاڑ سکا

اُس کو ہم آپ کیا بگاڑیں گے

پھر یہ ماحول امن کا راغبؔ

امن کے دیوتا بگاڑیں گے

تبصرے بند ہیں۔