غم کی پیچیدہ پہیلی میں الجھتی دیکھی
عمران فاروقی
غم کی پیچیدہ پہیلی میں الجھتی دیکھی
زندگی موت کی باہوں میں سسکتی دیکھی
…
اپنے معصوم سے ارماں کو دبایے دل میں
پھر کوئی لاش سرِ دار لٹکتی دیکھی
…
کوئی اس خاب کی تعبیر بتایے مجھکو
میں نے پانی کی طرح آگ برستی دیکھی
…
زندگی نام کی اک بوڑھی بھیکارن میں نے
اپنے افکار کی گلیوں میں بھٹکتی دیکھی
…
جسکی سختی پہ تقبّر تھا مجھے اے عمران
آج وہ شاخِ مراسم بھی لچکتی دیکھی
تبصرے بند ہیں۔