قرآن مجید کا ’فلسفئہ تفکر‘

قمر فلاحی

‘ تفکر’ غور فکر کو کہتے ہیں کہ اللہ تعالی نے کسی چیز کو کس مقصد کیلئے وجود بخشا ہے، اسے کس طرح برتا جائیگا تو وہ انسانیت کی حق میں مفید ثابت ہوگا اور کس طرح کے استعمالات سے فساد فی الارض واقع ہوگا۔تفکر اولوالالباب کی خاص صفت ہے لہذا جو لوگ عقل کا استعمال نہیں کرتے وہ تفکر بھی نہیں کر سکتے۔

اللہ تعالی نے لوگوں کو نبی کی ذات میں تفکر کا حکم دیا کہ وہ مجنو نہیں ہیں [سبا ۴۶] اللہ تعالی نے شراب اور جوا کی حقیقت پہ غور کرنے کو کہا کہ بظاہر اس میں لوگوں کیلئے فائدہ ہے مگر ہر فائدہ مند چیزوں کے قریب نہیں جانا ہے بلکہ یہ دیکھنا ہے کہ وہ حلال ہے یا نہیں یقینا یہ حرام ہے اس لئے اس کےقریب جانے والا اثم کا شکار ہوگا۔اسی طرح انفاق کی حکمت پہ بھی غور فکر کا حکم دیا گیا ہے ۔[البقرہ ۲۱۹]

انسانوں کو خود اپنے اندر تفکر کا حکم ہوا ہے نیز آسمان وزمین کی خلقت پہ غور کرنے کو کہا گیا ہے ،اور یہ بتایا گیا ہے کہ اس کی مدت حیات طے کر دی گئ ہے ،اسی طرح گزری قوموں کے واقعات جاننے اور اس کے عذاب سے دوچار ہونے کی وجوہات پہ غور کرنے کو کہا گیا ہے جو بہت طاقت ور قوم تھی مگر آیات الہی کے انکار کی وجہ سے ہلاک ہوئ ۔[یہاں پہ آثار قدیمہ کا مطالعہ کرنے کا حکم ہے ] الروم ۸-۱۰۔

اللہ تعالی نے نمازیوں کو تخلیق کائنات کا حکم دیا ہے ،اور انہیں ہی اولو الالباب بھی کہا ہے ۔ آل عمران  ۱۹۰-۱۹۱۔

اللہ تعالی نے ہسٹری پڑھنے کا حکم دیا اور کہا کہ جنہیں شیاطین نے گمراہ کیا ان کا کیا انجام ہوا اسے جان لو اور ان چیزوں سے باز رہو ورنہ تمہارا بھی یہی انجام ہوگا۔ الاعراف ۱۷۶۔

انسانوں کی زندگی کی مثال نازل شدہ بارش سے دی گئ اور انسانوں کو اس پہ غور کرنے کا حکم دیا گیا۔ یونس ۲۴

ندی نالوں پہ ،پھلوں پہ،باغات پہ، غور کرنے کا حکم ہوا ہے الرعد ۳۔۴

اللہ تعالی نے الذکر یعنی قرآن مجید اور دیگر آسمانی صحیفوں میں تفکر کا حکم دیا ہے ۔النحل ۴۴

شہد کی مکھی کے گھر بنانے ،اللہ کی بات ماننے اور لوگوں کیلئے شفاء کی چیز تیار کرنے کی تابعداری میں تفکر کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔ النحل ۶۹

انسانوں کو اپنی شریکئہ حیات پہ غور کرنے کو کہا گیا ہے کہ وہ سکون کیلئے ہے اسی لئے دنوں کے درمیان مودت ڈالی گئ ہے ۔گویا سکون حاصل کرنے کیلئے مودت پیدا کرنا ضروری ہے  الروم ۲۱۔

اللہ تعالی نے بتا دیا کہ آسمان و زمین کی ساری چیزوں کو تم مسخر کر سکتے ہو،کیوں کہ انہیں پہلے ہی اللہ تعالی کی طرف سے اس کا حکم دیا جاچکا ہے ۔اب اسے مسخر کرنے کے بعد اس میں غور کرو۔ الجاثیہ ۱۳۔

قرآن کی تاثیر یہ ہیکہ اسے اگر کسی بھی پہاڑ پہ اتارا جاتا تو اللہ تعالی کی خشیعت کی وجہ سے پھٹ پڑتا مگر اے انسانو جب یہی کلام تم پہ نازل ہوا تو تمہیں کچھ بھی فرق نہیں پڑ رہا گویا تم پہاڑ سے زیادہ سخت ہو۔اس پہ غور کرو۔ الحشر ۲۱

حوالہ جات:

 قُلْ إِنَّمَا أَعِظُكُمْ بِوَاحِدَةٍ أَنْ تَقُومُوا لِلَّهِ مَثْنَى وَفُرَادَى ثُمَّ تَتَفَكَّرُوا مَا بِصَاحِبِكُمْ مِنْ جِنَّةٍ إِنْ هُوَ إِلا نَذِيرٌ لَكُمْ بَيْنَ يَدَيْ عَذَابٍ شَدِيدٍ(46) سبا

يَسْأَلُونَكَ عَنِ الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ قُلْ فِيهِمَا إِثْمٌ كَبِيرٌ وَمَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَإِثْمُهُمَا أَكْبَرُ مِنْ نَفْعِهِمَا وَيَسْأَلُونَكَ مَاذَا يُنْفِقُونَ قُلِ الْعَفْوَ كَذَلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمُ الآيَاتِ لَعَلَّكُمْ تَتَفَكَّرُونَ (219)البقرہ

أَوَلَمْ يَتَفَكَّرُوا فِي أَنْفُسِهِمْ مَا خَلَقَ اللَّهُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا إِلا بِالْحَقِّ وَأَجَلٍ مُسَمًّى وَإِنَّ كَثِيرًا مِنَ النَّاسِ بِلِقَاءِ رَبِّهِمْ لَكَافِرُونَ (8) أَوَلَمْ يَسِيرُوا فِي الأَرْضِ فَيَنْظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ كَانُوا أَشَدَّ مِنْهُمْ قُوَّةً وَأَثَارُوا الأَرْضَ وَعَمَرُوهَا أَكْثَرَ مِمَّا عَمَرُوهَا وَجَاءَتْهُمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَمَا كَانَ اللَّهُ لِيَظْلِمَهُمْ وَلَكِنْ كَانُوا أَنْفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ (9) ثُمَّ كَانَ عَاقِبَةَ الَّذِينَ أَسَاءُوا السُّوءَى أَنْ كَذَّبُوا بِآيَاتِ اللَّهِ وَكَانُوا بِهَا يَسْتَهْزِئُونَ (10)روم

إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَاخْتِلافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لآيَاتٍ لأُولِي الأَلْبَابِ (190) الَّذِينَ يَذْكُرُونَ اللَّهَ قِيَامًا وَقُعُودًا وَعَلَى جُنُوبِهِمْ وَيَتَفَكَّرُونَ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ هَذَا بَاطِلا سُبْحَانَكَ فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ(191) رَبَّنَا إِنَّكَ مَنْ تُدْخِلِ النَّارَ فَقَدْ أَخْزَيْتَهُ وَمَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ أَنْصَارٍ آل عمران

وَاتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَأَ الَّذِي آتَيْنَاهُ آيَاتِنَا فَانْسَلَخَ مِنْهَا فَأَتْبَعَهُ الشَّيْطَانُ فَكَانَ مِنَ الْغَاوِينَ (175) وَلَوْ شِئْنَا لَرَفَعْنَاهُ بِهَا وَلَكِنَّهُ أَخْلَدَ إِلَى الأَرْضِ وَاتَّبَعَ هَوَاهُ فَمَثَلُهُ كَمَثَلِ الْكَلْبِ إِنْ تَحْمِلْ عَلَيْهِ يَلْهَثْ أَوْ تَتْرُكْهُ يَلْهَثْ ذَلِكَ مَثَلُ الْقَوْمِ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا فَاقْصُصِ الْقَصَصَ لَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ (176) الاعراف

إِنَّمَا مَثَلُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا كَمَاءٍ أَنْزَلْنَاهُ مِنَ السَّمَاءِ فَاخْتَلَطَ بِهِ نَبَاتُ الأَرْضِ مِمَّا يَأْكُلُ النَّاسُ وَالأَنْعَامُ حَتَّى إِذَا أَخَذَتِ الأَرْضُ زُخْرُفَهَا وَازَّيَّنَتْ وَظَنَّ أَهْلُهَا أَنَّهُمْ قَادِرُونَ عَلَيْهَا أَتَاهَا أَمْرُنَا لَيْلا أَوْ نَهَارًا فَجَعَلْنَاهَا حَصِيدًا كَأَنْ لَمْ تَغْنَ بِالأَمْسِ كَذَلِكَ نُفَصِّلُ الآيَاتِ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ (24)یونس

وَهُوَ الَّذِي مَدَّ الأَرْضَ وَجَعَلَ فِيهَا رَوَاسِيَ وَأَنْهَارًا وَمِنْ كُلِّ الثَّمَرَاتِ جَعَلَ فِيهَا زَوْجَيْنِ اثْنَيْنِ يُغْشِي اللَّيْلَ النَّهَارَ إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ (3) وَفِي الأَرْضِ قِطَعٌ مُتَجَاوِرَاتٌ وَجَنَّاتٌ مِنْ أَعْنَابٍ وَزَرْعٌ وَنَخِيلٌ صِنْوَانٌ وَغَيْرُ صِنْوَانٍ يُسْقَى بِمَاءٍ وَاحِدٍ وَنُفَضِّلُ بَعْضَهَا عَلَى بَعْضٍ فِي الأُكُلِ إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَعْقِلُونَ (4) الرعد

 يُنْبِتُ لَكُمْ بِهِ الزَّرْعَ وَالزَّيْتُونَ وَالنَّخِيلَ وَالأَعْنَابَ وَمِنْ كُلِّ الثَّمَرَاتِ إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَةً لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ (11) النحل

وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ إِلا رِجَالا نُوحِي إِلَيْهِمْ فَاسْأَلُوا أَهْلَ الذِّكْرِ إِنْ كُنْتُمْ لا تَعْلَمُونَ (43) بِالْبَيِّنَاتِ وَالزُّبُرِ وَأَنْزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ (44)النحل

 وَأَوْحَى رَبُّكَ إِلَى النَّحْلِ أَنِ اتَّخِذِي مِنَ الْجِبَالِ بُيُوتًا وَمِنَ الشَّجَرِ وَمِمَّا يَعْرِشُونَ (68) ثُمَّ كُلِي مِنْ كُلِّ الثَّمَرَاتِ فَاسْلُكِي سُبُلَ رَبِّكِ ذُلُلا يَخْرُجُ مِنْ بُطُونِهَا شَرَابٌ مُخْتَلِفٌ أَلْوَانُهُ فِيهِ شِفَاءٌ لِلنَّاسِ إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَةً لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ (69)النحل

وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُمْ مِنْ أَنْفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُمْ مَوَدَّةً وَرَحْمَةً إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ(21)  روم

 وَسَخَّرَ لَكُمْ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الأَرْضِ جَمِيعًا مِنْهُ إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ (13)الجاثیہ

 لَوْ أَنْزَلْنَا هَذَا الْقُرْآنَ عَلَى جَبَلٍ لَرَأَيْتَهُ خَاشِعًا مُتَصَدِّعًا مِنْ خَشْيَةِ اللَّهِ وَتِلْكَ الأَمْثَالُ نَضْرِبُهَا لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ(21) الحشر

تبصرے بند ہیں۔