ماہ نامہ حیات نو

تعارف و تبصرہ:  وصیل خان  

’’خدائی امامت و خلافت کے امین ان دینی مدارس نے اسلامی تہذیب و تمدن کیلئے دفاعی مورچہ بندی میں ہمیشہ کلیدی کردار ادا کیا ہے اور آج تک پوری دنیا میں فوزو فلاح اور سعادت و کامرانی کے ’’حقیقی تصورات‘‘ کی تبلیغ و اشاعت اور تشکیل و تدوین میں سرگرم سفرہیں۔ ‘‘حیات نو کے اداریئے کی یہ چند سطریں واضح کررہی ہیں کہ موجودہ حالات میں چونکہ ہمارے یہ دینی مدارس مذہبی شناخت کی بقا اور استحکام کیلئے بڑی پامردی سے کمربستہ ہیں اس لئے حکومت اور شرپسند عناصر ان قلعوں کوہی ڈھا دینا چاہتے ہیں تاکہ جو کچھ ہماری شناخت اور حیثیت باقی ہے وہ بھی فنا کے گھاٹ اتر جائے۔ مگرتیزی سے تبدیل ہوتے حالات اس بات کے بھی متقاضی ہیں کہ ہمیں دینی علوم کے ساتھ ساتھ عصری علوم میں بھی پیش رفت کرنی ضروری ہے، اس کا معقول ترین طریقہ یہ ہے کہ دینی مدارس میں ہی عصری علوم کا انتظام کیا جائے تاکہ برادران وطن کے سامنے ہمیں خفت اور محرومی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

طلاق ثلاثہ ایک علمی و تحیقی بحث کے عنوان سے مفتی صباح الدین ملک فلاحی قاسمی نے اپنے مضمون میں بڑی مفصل بحث کی ہے جسے سمجھنے اور غور کرنے کی ضرورت ہے۔ اس تعلق سے مختلف مسالک کے مابین شدید اختلافات کے سبب  اغیارکی دریدہ دہنی اتنی بڑھ گئی کہ اب وہ اسے قانونی شکل دینے پربضد ہوگئےہیں ، علمائے کرام کو اس ضمن میں صبر و استقلال کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہم آہنگی کی ایسی مثال قائم کرنے کی ضرورت تھی مگر افسوس کہ مسلکی بالادستی اور انانیت پسندی نے آپسی تال میل اور افہام و تفہیم کا راستہ روک رکھا ہے۔

ڈاکٹر محمد افضل فلاحی نے تاریخ کے اوراق سے ایک زریں باب تلاش کرکے اسلام کی ایک جرأت مند خاتون نسیبہ مازینہ عرف ام عمارہ کے لافانی کردارو عمل کا ایسا نفیس آئینہ پیش کیا ہے جو انتہائی سبق آموز او رقابل تقلید ہے۔ آج کی خواتین کیلئے اس کا مطالعہ ضروری ہے۔

 اسلام نے انسانوں کے مابین کبھی مغائرت کی تعلیم نہیں دی، قرآن کی دعوت سبھی کیلئے ہے، موجودہ حالات میں اس کی ضرورت اور بھی بڑھ گئی ہے علی محی الدین قرۃ داغی نےاپنے مضمون میں یہی نکتہ ٔ نظربڑی صراحت سے پیش کیا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر مشمولات بھی دامن دل کھینچتے ہیں۔ قلمکاروں میں ظفر احمد اثری، ابوالاعلیٰ سید سبحانی، ضمیر اعظمی، ڈاکٹر عبدالحلیم فلاحی وغیرہم شامل ہیں۔ مدیر سے رابطہ : 09927206518   ۔ الرسالہ کے مضامین میں مختلف جہتوں سے معرفت الہٰی کے انہی نکات کی تفہیم کی کوشش کی گئی ہے۔ سادہ و سہل زبان اور رواں اسلوب نےتفہیم کو مزید آسان بنادیا ہے۔ ررابطہ:

8588822679

[email protected]

تبصرے بند ہیں۔