مجھ کو ٹھکرا کے جب وہ گزرنے لگا

 دانش حماد جاذب

مجھ کو ٹھکرا کے جب وہ گزرنے لگا

ٹوٹ کر دل مرا یہ بکھرنے لگا

جن کو تشبیہہ دیتا تھا میں چاند سے

حسن ان کا بھی اب ماند پڑنے لگا

مل گیا جب مجھے اس سے بہتر کوئی

تب سے میرے گلے روز پڑنے لگا

میں نہ آئینہ گر’ نہ کوئی آئینہ

دیکھ کر کیوں مجھے وہ سنورنے لگا

تیز دریا سا چڑھتا یہ اس کا غرور

دیکھ کر اک سمندر اترنے لگا

ان کی جاذب اداؤں کے میں روبرو

اپنے دانتوں سے ناخن کترنے لگا

تبصرے بند ہیں۔