مناجات باری تعالی

حبیب بدر ندوی

میرے بیڑے کو سمندر سے کنارا کر دے
میری بگڑی بن جائے گر تو اشارہ کر دے

لت پت ہوں گناہ کی آلودگی میں یارب
نہر توبہ میں ڈبو نے کا تو ارادہ کر دے

کب تلک بے عملی کا اندھیرا رہے گا
اسے ہٹا دے راہ عمل کو  اجالا کر دے

رہزنان ایمان میرے ایمان کو لوٹ لئے
زندہ میرے ایماں کو دوبارا کر دے

ہر طرف تہذیب نو کا ہے ہنگامہ برپا
تہذیب اسلام ہر دل میں تو پیدا کر دے

بت کافر کی زلف گرہ گیر کا اسیر ہوا
مجھے یوسف اور انکو  زلیخا کر دے

تبصرے بند ہیں۔