ناک میں روز روز دم کرنا

افتخار راغبؔ

ناک میں روز روز دم کرنا

تم سے سیکھے کوئی ستم کرنا

دل جو رکھّے اُسی کو دینا دل

غم جو بانٹے اُسی کا غم کرنا

روتے روتے وہ مسکرانا ترا

ہنستے ہنستے وہ آنکھ نم کرنا

گنگنانا کبھی مرے اشعار

نقشِ پُر شوق پر کرم کرنا

اک غزل روز کہہ رہا ہوں میں

شدتِ بے رُخی نہ کم کرنا

جانے کیسے وہ ہو گیا راغبؔ

جو نہیں تھا مجھے رقم کرنا

تبصرے بند ہیں۔