وصف اخلاص ہو لقب تقسیم

افتخار راغبؔ

وصف اخلاص ہو لقب تقسیم
ہوتا جاؤں میں بے سبب تقسیم

 میرے حصے میں شب بخیر آیا
لفظ وہ کر رہے تھے جب تقسیم

دونوں ہی مضطرب ہوئے دو چند
بے قراری ہوئی عجب تقسیم

قد میں اوپر نکل گئے بچے
ہم کو ہونا پڑے نہ اب تقسیم

انجمن میں تھے بے ادب سارے
اور ہوتا رہا ادب تقسیم

در حقیقت وہ ضرب دیتا ہے
اُنس کرتا ہے کوئی جب تقسیم

جس پہ ہونا تھا متحد راغبؔ
حیف اُسی بات پر ہیں سب تقسیم

تبصرے بند ہیں۔