کبھی دیکھا، کبھی سوچا،کبھی پھر سوچ کر دیکھا

محمد ارباز

کبھی دیکھا، کبھی سوچا،  کبھی پھر سوچ کر دیکھا

محبت کے مسافر کو میں نے تنہاں کھڑا دیکھا

بڑا ہی شوق تھا ہم کو سہارا بن کے رہنے کا

مگر جب عشق میں اترے ہر اک بےآسرا دیکھا

لگا ہم کو کہ سب نے پی لیا ہے جام بھر بھر کے

ہر اک کو غور سے دیکھا محبت میں پڑا دیکھا

جو پوچھا سب طبیبوں سے مریض عشق کا علاج

تو سارے ہی طبیبوں کی نگاہوں کو خفا دیکھا

اخیر میں عشق کی باتیں وہی پہ آکے رکتی ہے

محبت کے مسافر کو میں نے تنہاں کھڑا دیکھا

تبصرے بند ہیں۔