کبھی دیکھا، کبھی سوچا،کبھی پھر سوچ کر دیکھا
محمد ارباز
کبھی دیکھا، کبھی سوچا، کبھی پھر سوچ کر دیکھا
محبت کے مسافر کو میں نے تنہاں کھڑا دیکھا
…
بڑا ہی شوق تھا ہم کو سہارا بن کے رہنے کا
مگر جب عشق میں اترے ہر اک بےآسرا دیکھا
…
لگا ہم کو کہ سب نے پی لیا ہے جام بھر بھر کے
ہر اک کو غور سے دیکھا محبت میں پڑا دیکھا
…
جو پوچھا سب طبیبوں سے مریض عشق کا علاج
تو سارے ہی طبیبوں کی نگاہوں کو خفا دیکھا
…
اخیر میں عشق کی باتیں وہی پہ آکے رکتی ہے
محبت کے مسافر کو میں نے تنہاں کھڑا دیکھا
تبصرے بند ہیں۔