یوم آزادی

مجاہد ہادؔی ایلولوی

آزاد غلامی سے ہوا میرا چمن ہے
یہ میرا وطن میرا وطن میرا وطن ہے

انگرویزوں سے آزاد مرا ملک ہوا ہے
ویرانے میں اب پھر سے کوئی پھول کھلا ہے
ہر سمت اندھیرا تھا تبھی دیپ جلا ہے
یہ قافلہ اب جانبِ منزل ہی چلا ہے

دشمن کو اسی بات سے اب دل میں جلن ہے
یہ میرا وطن میرا وطن میرا وطن ہے

ٹیپو کی یہ حیدر کی یہ جوہر کی زمیں ہے
گاندھی جی کی عظمت کی یہی مٹی امیں ہے
ہر صبح مرے ملک کی ہر شام حسیں ہے
اس دیش کی عظمت پہ مری خم یہ جبیں ہے

اسلاف کی قربانی کا شاہد یہ زمن ہے
یہ میرا وطن میرا وطن میرا وطن ہے

ہر قوم کی عظمت یہی بھارت کی ہے پہچان
ہندو ہو کہ مسلم سبھی آپس میں ہے اک جان
جس دل میں محبت ہے وطن کی وہ ہے سلطان
ہم اپنے وطن پر ہوئے سو جانوں سے قربان

اور آج بھی بندھا ہوا اس سر پہ کفن ہے
یہ میرا وطن میرا وطن میرا وطن ہے

ہم ملک کی ہر چیز سے کرتے ہیں محبت
یہ اپنا مشن ہے کہ ہو آپس میں اخوت
ہم خونِ شہیدا کی بہت کرتے ہیں عزت
قربانی کبھی ان کی نہیں جائے گی غارت

ان کے ہی لہو سے ہوا گلزار چمن ہے
یہ میرا وطن میرا وطن میرا وطن ہے

ہوتا ہے اسی ملک میں ہم سب کا گزارا
مدفن بھی بنے گا اسی مٹی میں ہمارا
یہ ملک ہے ہر قوم کے لوگوں کا سہارا
آنکھوں میں بسا رہتا ہے سب کی یہ نظارا

بھارت کی حفاظت کی ہر اک دل میں لگن ہے
یہ میرا وطن میرا وطن میرا وطن ہے

ساقی ترا میخانہ ہی میخانہ نہیں ہے
آباد مرا ملک ہے ویرانہ نہیں ہے
کچھ پیسو پہ بِک جائے وہ پیمانہ نہیں ہے
اس ملک میں مجھ سا کوئی دیوانہ نہیں ہے

قربان ہو اس دیش پہ ہادؔی کا یہ "من ہے”
یہ میرا وطن میرا وطن میرا وطن ہے

تبصرے بند ہیں۔