یوں مجھے مستند بناتا ہے 

مقصود اعظم فاضلی

یوں مجھے مستند بناتا ہے
وہ مرے شعر گنگناتا ہے

دل میں ہوتی ہے جب سفر کی لگن
” شوق خود راستہ بناتا ہے "

روز ملتا ہوں ان سے خلوت میں
پھر مرا خواب ٹوٹ جاتا ہے

اس زمانے کا دیوتا ہے وہ
دوسروں کے جو کام آتا ہے

اپنا محسن سمجھ اسے اعظم
جو تجھے آئینہ دکھاتا ہے

تبصرے بند ہیں۔