ماہِ رمضان میں عورت کی ایک تصویر

سالک ادیؔب بونتی

ہم میں سے کوئی ایسانہیں ہوگاجواحترامِ عورت کی بات نہ کرتاہو…. ماں کے قدموں تلےجنت کا سبق بچپن سےزیرِلب ہوتاہے… بہن پیارکا گہراسمندر ہے یہ سب مانتےہیں… بیوی سکون اور دلاسے کاانمول خزانہ ہے یہ سب تسلیم کرتےہیں… سب قائل ہیں کہ بہوگھرکی زینت ہے…. سب مانتے ہیں کہ بھابی بڑی بہن بلکہ ماں کابھی درجہ رکھتی ہے….

لیکن ماہِ مقدس میں یہ سب ترانے کہاں کھوجاتےہیں؟

روزے کی حالت میں فطری طورپرکیاصرف مردوں کی  طبیعت ہی آرام کامطالبہ کرتی ہے؟

نہیں نا!

توپھرکیوں عورت پر اتنے ستم…. اتنی زیادتیاں … اتناقہر ، اپنی نیندقربان کرکے عورت جب سحری کے لیے دسترخوان سجاتی ہے تو وہ کیوں سہمی رہتی ہے کہ کوئی دال میں نمک کی شکایت کردے گا، کیوں ڈرتی ہے کہ کوئی سالن کوٹھنڈا کہہ کر برتن نہ الٹ دے… کیوں پریشان ہوتی ہے کہ چاول میں اگرکبھی بال نکل آیا تو اس کی خیریت نہیں….  ساس کے آگے چائے پیش کرتےہوئے وہ کیوں کانپ اٹھتی ہے کہ کہیں شکر(چینی) کی کمی یازیادتی کاشکوہ نہ ہوجائے… سوچیے اوراپنے گریبان میں جھانک کردیکھیے کہ ہم عورت کاکتنا احترام کرتے ہیں؟

بحیثیتِ بہو ہم اس عورت کی کتنی عزت کرتے ہیں؟

بحیثیتِ بہن ہم نے عورت کی عظمت کو کتنا جانا ہے؟

اور ماں کےطورپر عورت کوہم نے کیامقام دےرکّھاہے؟

صبح سویرے برتن مانجھنے میں اگرکبھی تاخیرہوگئی تو جھوٹی اناکی تسکین کے لیے بھڑک اُٹھناکہاں تک درست ہے؟

عورت گھرکی شان ہے،گھرکی رونق ہے،گھرکاسکون ہےاورگھرکی زینت ہے اگریہ سچ ہےتواس کےساتھ لونڈی جیسابرتاؤ کرتےکے کیاہمارا روزہ، ہماری نماز، ہمارا قیام اور ہمارے صدقات و خیرات دربارِ الٰہی میں قبول ہوجائیں گے؟ہرگزنہیں ربِّ داورکو ہرچھوٹے بڑے معاملے کی خبرہے اور وہ عورت پرظلم برداشت نہیں کرسکتا…

حد تویہ ہے کہ جب عید کی تیاریاں ہوتی ہیں توپورامہینہ ہمارےآرام کاخیال رکھنے والی عورت ہمیں سب سے پیچھے یاد آتی ہے… اس کےشوق اور جائزخواہشات کا ہمیں کچھ پاس نہیں ہوتا… ہمیں یہ خیال کیوں نہیں رہتاکہ وہ بھی ایک دھڑکنےوالاانسانی دل رکھتی ہے…سال بھرمیں اس کےلیےبھی خوشی منانے کا صرف ایک موقع ہوتاہے…

جو ہُوا سو ہوا الله ہمیں معاف فرمائے….آمین

اب سنجیدگی کےساتھ اسے اسکاحق دیناہمارامذہبی واخلاقی فریضہ ہےاس کے بغیرعیدآنگن میں توآجائےگی مگرعیدکی خوشیاں کبھی نصیب نہیں ہوسکتیں اور یہ کہ خداکےیہاں اس تعلق سے مشکل سوال سےبچنابہت مشکل ہوگا ـ

تبصرے بند ہیں۔