ٹرینڈنگ
- نفقۂ مطلّقہ کے بارے میں سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ
- ملک کے موجودہ حالات اور ہمارا سیاسی وژن
- الیکشن، نت نئے ایشوز اور ہمارا رول
- نیامشن نیا ویژن
- بھڑوا، کٹوا، ملا آتنک وادی …
- مملکت سعودی عرب: تاریخ، معاشی چیلنجز اور حکمت عملی
- بچوں کو تعلیم کی ضرورت ہے، اجرت کی نہیں
- اُتر کاشی سے مسلمانوں کی نقل مکانی
- 72 حوریں: کتنی حقیقت؟ کتنا فسانہ؟
- اڑیسہ کا المناک ٹرین حادثہ
مصنف

اشہد بلال ابن چمن14 مضامین 0 تبصرے
نام ۔ اشہدبلال چمن ابن افضال احمد چمن.
تاریخ پیدائش ۔ ۲۶نومبر۱۹۸۰ء.
تعلق ۔ محلہ چمن نگر،قصبہ بلریاگنج،ضلع اعظم گڑھ.
تعلیم ۔ ۲۰۰۳ء میں جامعۃ الفلاح بلریاگنج سے عالمیت سے فراغت حاصل کی.
۱۹۹۵ء سے اپنے شعری سفر کا آغاز کیا اوراپنے والد کا تخلص چمنؔ کی مناسبت سے اپنا تخلص ابنِ چمنؔ رکھا.
مقیم حال ۔ ابوظبی , متحدہ عرب امارات.
کیوں نہیں جاتے
اشہد بلال ابن چمنیک مشت نہیں ہو تو بکھر کیوں نہیں جاتے
گر زندگی بے سود ہے مر کیوں نہیں جاتے
شکوہ ہے اگر تم کو مری راہبری سے
پھر چھوڑ کے واپس یہ سفر…
نہیں گئے
اشہد بلال چمن
یادوں کی رہگزر سے ہٹائے نہیں گئے
کچھ درد مند لوگ بھلائے نہیں گئے
پائیں دعا کے بعد انہیں ، سوچ کر یہی
ہم سے دعا کو ہاتھ اٹھائے نہیں گئے…
’’وہ سہارا دے کے تیرا حوصلہ لے جائے گا،،
اشہد بلال چمن
دستگیری کرنے والا تو دعا لے جائے گا
ہاتھ پھیلانا ترا تیری حیا لے جائے گا
غیر کا بازو پکڑ کر مت کھڑے ہونا کبھی
’’وہ سہارا دے کے تیرا حوصلہ…
مری اصل یا بناوٹ سبھی آئیں گی نظر میں
اشہد بلال چمن
جن کی مسافتوں کے چرچے تھے شہر بھر میں
مرے ساتھ چل نہ پائے وہی دو قدم سفر میں
کبھی ساتھ آگئے وہ جو جدا جدا تھے مجھ سے
کبھی ہو گئے خفا وہ جو…
جو گلہ کریں تو بجا نہیں یہ نظام پروردگار ہے
اشہد بلال چمن ابن چمن
یہ جو دوستوں کی قطار ہے یہ مری صفت کا وقار ہے
وہ جو دشمنوں کا ہے تبصرہ وہ دلیل فصل بہار ہے
کوئی توڑ دے کوئی جوڑ دے کوئی بیچ راہ میں…
ہمیں سے روشن ہے ساری دنیا
اشہد بلال چمن ابن چمن
ہمیں سے روشن ہے ساری دنیا ہمیں ہیں محروم روشنی سے
ہماری ایڑی سے آب نکلا ہمیں ہیں بے حال تشنگی سے
ہمیں سے سیکھا ہے اس جہاں نے محبتوں…
غزل – ٹوٹ جاتے ہیں
اشہد بلال چمن ابن چمن
بھروسہ ہو اگر کمزور رشتے ٹوٹ جاتے ہیں
ذرا بے اعتنائی سے بھی اپنے ٹوٹ جاتے ہیں
ہوائیں تیز ہوتی ہیں تو پتّے ٹوٹ جاتے ہیں
امان و حفظ…
غزل – آنسو
اشہد بلال چمن ابن چمن
کیسے بتاؤں آنکھ میں میری رہتے ہیں کیوں کر آنسو
دل کے زخم غموں میں ڈھل کر بہتے ہیں بن کر آنسو
ان سے بچھڑ کر دل کا کمرہ رہتا ہے سنسان…
ہم نے اس راہ سے اوروں کو گزرنے نہ دیا
زخمِ فرقت کو تری یاد نے بھرنے نہ دیا
غمِ تنہائی مگر رخ پہ ابھرنے نہ دیاآج بھی نقش ہیں دل پر تری آہٹ کے نشاں
ہم نے اس راہ سے اوروں کو گزرنے نہ دیا…
انساں کو کسی حال میں راحت نہیں ملتی
دل اس سے ملے جس سے طبیعت نہیں ملتی
یوں ساتھ تو ملتا ہے رفاقت نہیں ملتیبکنے لگے نقلی بھی جہاں اصل کی قیمت
اس شہر میں اخلاص کی قیمت نہیں ملتیجو چھوٹ…
راستے پر آ کے سیدھی راہ چل
مسئلے کرنے تھے جن کو سب کے حل
بن گئے وہ مسئلہ خود آج کل
صبح ہوتی جائے ہے بے نور سی
کوئی تو لائے اندھیروں کا بدل
سچ سمجھنا ہے تو دیکھو آئینہ
آئینہ ہے صدق…
طرحى غزل
میری تشہیر ایسے کرا دی گئی
صبح دم ایک شمع بجھا دی گئیہرخلش میرے دل کی دبا دی گئی
عشق کی دوستو یہ سزا دی گئیروشنی بانٹنے جب سے نکلے ہیں ہم
تیرگی…
کیف و مستی نہ تو قرار میں ہے
کیف و مستی نہ تو قرار میں ہے
جو مزا فصل انتظار میں ہےجانے کیا جستجو ہے دھڑکن کی
خواہش دل تو اختیار میں ہےرابطہ حسن ہے محبت کا
اور محبت بس اعتبار…