غزل

ہجوم  ِشب کی میں پرچھائیوں سے ڈرتا رہا خود اپنے گھر ہی میں تنہائیوں سے ڈرتا رہا اگلتے  دیکھا  جو  دریا  کو  نیکیاں  اپنی تو ساری عمر میں اچھائیوں سے ڈرتا…