ٹرینڈنگ
- نفقۂ مطلّقہ کے بارے میں سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ
- ملک کے موجودہ حالات اور ہمارا سیاسی وژن
- الیکشن، نت نئے ایشوز اور ہمارا رول
- نیامشن نیا ویژن
- بھڑوا، کٹوا، ملا آتنک وادی …
- مملکت سعودی عرب: تاریخ، معاشی چیلنجز اور حکمت عملی
- بچوں کو تعلیم کی ضرورت ہے، اجرت کی نہیں
- اُتر کاشی سے مسلمانوں کی نقل مکانی
- 72 حوریں: کتنی حقیقت؟ کتنا فسانہ؟
- اڑیسہ کا المناک ٹرین حادثہ
مصنف

احمد نثار29 مضامین 0 تبصرے
نام سید نثار احمد، قلمی نام احمد نثار۔ جائے پیدائش شہر مدنپلی ضلع چتور آندھرا پردیش۔ درس و تدریس سے رضاکار موظف۔
اردو ادب، شاعری، تحقیق، ٹرائننگ اہم دلچسپیاں۔ انگریزی، ہندی تیلگو اور اردو زبانوں میں مہارت۔
کمیونکیشن اسکلز ایکسپرٹ۔
شعری مجموعہ روحِ کائنات، کہکشانِ عقیدت (نعتیہ مجموعہ) سکوتِ شام (زیرِ ترتیب)،
تصنیف مواصلاتی مہارات برائے بی یو یم یس طلباء (Communication Skills for BUMS Students) ۔
ویکی پیڈین و ویکی میڈین۔
ڈائریکٹر سر اکیڈمی آف ایکسیلینس، شہر پونے۔
اسسٹینٹ پروفیسر (ویزیٹنگ)؛ ایچ یم یس یونانی میڈیکل کالج ٹمکور، کرناٹک
فی الحال رہائش پونے/ممبئی، مہاراشٹر۔
ٹوٹ کر میرا سبو یوں بھی کبھی بکھرا نہ تھا
ٹوٹ کر میرا سبو یوں بھی کبھی بکھرا نہ تھا
وہ مِرا ہو یا نہ ہو میں بھی یہاں میرا نہ تھا
آئے ہمیں نہ اشکوں کو نایاب دیکھنا
پامال یوں ہی کرتے ہیں، غربت یہی تو ہے
آئے ہمیں نہ اشکوں کو نایاب دیکھنا
عید چراغاں
رمضان کے دوران مساجد کو سجانا، خاص طور پر شب قدر کوبجلی کے قمقموں سے سجانا، دیدہ زیب ڈیکوریشنس کرنا بھارت کے ہر شہر اور گاؤں میں دیکھا جاسکتا ہے۔
عید الفطر کے ثقافتی نام
عیدالفطر کے چاہے کتنے ہی نام کیوں نہ ہوں، مگر ایک ہی جذبہ، ایک ہی طریقئہ عبادات، اللہ کے احکام کو بجا لانے کا ایک طریقہ، اور ایک ہی عالمی بھائی چارہ ایک…
بے پردہ سرو تم پہ ردا کیوں نہیں آتی
اس دور جہالت کو قضا کیوں نہیں آتی
ہر سمت محبت کی فضا کیوں نہیں آتی
اردو کی ترقی کے آسان راستے
بھارت کی کئی ریاستوں میں اردو اکیڈمیاں ہیں۔ لیکن ان میں اکثر و بیشتر پروگرام، اردو پروفیسروں اور شعراء کی تقریب کاریوں پر ہی مبنی دیکھے جاسکتے ہیں۔ کیا ایسا…
کبھی حیات کی زنجیر سا لگے ہے مجھے
کبھی امید کبھی حوصلہ لگے ہے مجھے
کبھی حیات کی زنجیر سا لگے ہے مجھے
برس رہی ہیں نشیمن پہ بجلیاں لوگو
اگرچہ چاہتے ہو تم بلندیاں لوگو
ذرا حساب کرو اپنی پستیاں لوگو
اردو کی ترویج و ترقی: روڈ میپ
اردو زبان کی ترویج و اشاعت میں سرگرم سرکاری نیم سرکاری و غیر سرکاری ادارے کیا ایسا کرسکتے ہیں؟ چند تجاویز و مشورے ہیں۔ دلچسپی رکھنے والے ادارے محرک ہوجائیں…
ہر آدمی کا جیسے خدا ہے علیحدہ
جو شخص زندگی سے ہوا ہے علیحدہ
وہ مجھ کو مجھ سے کرکے گیا ہے علیحدہ
وزیر اعلیٰ جناب چندر شیکھر راؤ صاحب کی خدمت میں ایک عرض داشت
ریاستِ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ محترم عالیجناب کے چندرشیکھر راؤ صاحب کی خدمت میں ایک عرض داشت کھلے خط کی شکل میں پیش ہے۔ اس امید کے ساتھ کہ علم و ادب نواز…
ڈرگ انڈیکس کیا ہے؟
اسے ادویات کی معلوماتی یا اطلاعاتی فہرست بھی کہا جاتا ہے. یہ دوائیوں کے استعمال میں واقعی دریافت، استعمال، اور دیگر معلومات کو فراہم کرتی ہے۔
عکس میرا چور ہونے کے سوا کچھ بھی نہیں
کیا نثارؔ اب کہ تمہارے ذہن و دل کا انقلاب
کچھ ثمر بھی لے کے آیا یا ہو اکچھ بھی نہیں!
حیرت ہے کہ ہر آدمی ناکام بہت ہے
افکار میں یہ شعلئہ گلفام بہت ہے
آشفتہ سرِ دل مِرا بدنام بہت ہے
چاہتِ زیست لیے جیتے ہیں مر جاتے ہیں
ہم بھی گمنام کسی نام پہ مرجاتے ہیں
اور مر کر بھی تِرا نام ہی کر جاتے ہیں
غربت نے میری صبر کا چہرہ پہن لیا
یہ آسمانِ عقل بھلا کیا پہن لیا
تاروں کی جستجو میں اندھیرا پہن لیا
یہ کیسے فلسفی کا خلاصہ ہے زندگی
در در بھٹکنے والوں کا صحرا ہے زندگی
جیسے کسی فقیر کا کاسہ ہے زندگی
اہلِ خرد کی بھیس میں صیاد ہم ہوئے!
اہلِ خرد کی بھیس میں صیاد ہم ہوئے
آباد موسموں میں بھی برباد ہم ہوئے
علائی مینار
1296 ء سے 1316 ء کے درمیان تعمیرکی شروعات تو ہوئی مگر پائے تکمیل تک نہیں پہنچ پائی۔ حضرت امیر خسرو نے بھی اپنی تصنیف تاریخِ علائی میں اس کا ذکر کیا ہے کہ…
مسجد بندر، ممبئی
شہر ممبئی کا جنوبی علاقہ، ہاربر لائن پر ایک ریلوے اسٹیشن ہے جس کا نام ہے’ مسجد بندر‘۔ اس علاقے اور اس ریلوے اسٹیشن کو یہ نام یہاں کی ایک مشہور مسجد کی وجہ سے…
قوم و ملت کی جان ہیں نوجوان!
شہر منماڑ مہاراشٹر میں منماڑ یوتھ فورم کی جانب سے ایک شاندار اجلاس بعنوان ’’معاشرے کی تعمیر میں نوجوانوں کا کردار‘‘ منعقد کیا گیا۔منماڑ یوتھ فورم کے روح رواں…
یہ نفرتوں کے پجاری کی راجدھانی رہی
یہ کربِ زیست نہیں ہے تو اور کیا ہے نثارؔ
نئے ہیں زخم مگر حادثے پرانے لگے
پردے کی آہ و زاری
خلوت ملی، شور شرابے سے فرصت ملی، بہت سوچ و فکر سے گذر کر سویا تو خواب میں کیا دیکھتا ہوں کہ
ایک عجیب دنیا ہے !
کوئی نظر نہیں آرہا تھا!
مگر ایک دھیمی سسکی…
’ہ ‘ کی شکایت
حرف 'ہ' کی داستان سننے جائیں تو وہ اپنی داستان بھی سناتی ہیں اور اپنی شکایت بھی۔
شرم سے چور ہوگیا شیطاں
کارِ انساں پہ رو گیا شیطاں
کیسے الزام ڈھوگیا شیطاں
کام انساں کا نام شیطاں کا
نام بدنام ہوگیا شیطاں
آدمی آدمی کا دشمن ہے
بیج کیسے یہ بوگیا شیطاں
اپنے…
ایک اک نغمہ مرے دل کی صدا لگتا ہے
با وفا لگتا ہے نہ شخص برا لگتا ہے
جانے کیا بات ہے پر سب سے جدا لگتا ہےتب سے پتھر بنے بیٹھا ہے صنم خانے کا
ہم نے اک بار کہا تھا تو خدا لگتا ہےدیکھتا…