ٹرینڈنگ
- پہلگام حملہ : ایسے حملوں سے پہلے چوکسی کیوں نہیں برتی جاتی؟
- فلسطین اور عرب حکمراں: اسے دوستی کا نام دیں گے یا دغا کا؟
- نفقۂ مطلّقہ کے بارے میں سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ
- ملک کے موجودہ حالات اور ہمارا سیاسی وژن
- الیکشن، نت نئے ایشوز اور ہمارا رول
- نیامشن نیا ویژن
- بھڑوا، کٹوا، ملا آتنک وادی …
- مملکت سعودی عرب: تاریخ، معاشی چیلنجز اور حکمت عملی
- بچوں کو تعلیم کی ضرورت ہے، اجرت کی نہیں
- اُتر کاشی سے مسلمانوں کی نقل مکانی
براؤزنگ زمرہ
ادب
مجلس فخر بحرین برائے فروغ اردو کی عالمی شعری نشست
داغ ؔدہلوی کا یہ شعر اپنے آپ میں ایک تاریخ ہے،جو نہ صرف اردو زبان کا روشن ماضی بتا رہا ہے بلکہ اس کے درخشاں مستقبل کا ضامن ہے،یہزبان اپنے اندر تمام جہان…
جرمِ لب کشائی: نذر جناب حامد انصاری صاحب
پھولوں پہ طعنہ زن ہوئے پھر خس وخار دیکھیے
اپنے چمن میں اب کے یہ رنگِ بہار د دیکھیے
المنصو ر ایجوکیشنل اینڈ ویلفئر ٹرسٹ کے زیر اہتمام طرحی نشست
المنصو ر ایجوکیشنل اینڈ ویلفئر ٹرسٹ کے زیر اہتمام دمری منزل، ڈاکٹر آفتاب حسین کمپلکس ، سبھاش چوک لال باغ دربھنگہ میں یومِ آزادی کے موقع پر رسم اجرا وطرحی…
آغاشورش کاشمیری: ہم ہیں فقیرِ راہ مگر شہریارہیں !
آغا عبدالکریم شورش کاشمیری(14؍اگست1917ء-6؍نومبر1975ء)ایک مختلف الجہات اور بے پناہ تخلیقی صلاحیتوں کے حامل ادیب، خطیب، شاعر اور نثر نگار تھے، ہندوستان کی…
رہتا ہے میرے ساتھ نہ تنہا دکھائی دے !
رہتا ہے میرے ساتھ نہ تنہا دکھائی دے
میری رگوں میں کوئی گزرتا دکھائی دے
اُمیدِ وفا
دل میں ہزار تمنائوں کے خواب لئے آفاق اپنی معصوم سی زندگی اپنی پانچ بہنوں اور اپنے بڑے بھائی کی پرورش میں گزار رہا تھا ۔سب کا اکلوتا اور اپنے بھائی کا چھوٹا…
شعبۂ اردو کا کامیاب سفر
شعبۂ اردو میں 2003میں پی ایچ ڈی کورسیز اور 2004 ایم فل کورسز کا آغاز کیا گیا، شعبۂ اردو سے اب تک 16طلبہ پی ایچ ڈی 80ایم فل کر چکے ہیں اور امسال 4طلبہ ایم…
افتخار راغبؔ کی غزل گوئی: ایک تنقیدی مطالعہ
اگر افتخار راغبؔ کی شاعری کا مطالعہ کیا جائے تو صاف اندازہ ہوتا ہے کہ وہ دبستانِ میرؔ کے شاعر ہیں یعنی وہ احساسات کی تازہ کاری سے معنی آفرینی کی کوشش کرتے…
شہریار کے شعری مجموعے: ایک تعارف
شہریار ترقی پسند اور جدیدیت کے ساتھ ساتھ مابعد جدیدیت میں اردو شاعری کا ایک درخشندہ ستارہ ہیں ان کی شاعری اپنے وقت کی معکوسیت ہے اور حالات کی تلخیوں کی…
پروفیسر اویس احمد دوراں: میرکاروان شعر و ادب
اویس احمد دوراں معروف ترقی پسند شاعر، ادیب، اک بے وفا کے نام جیسی نظموں اور اپنی خودنوشت میری کہانی کے لیے مشہوراردو شعر و ادب کا ایک مضبوط اور اہم ستون بھی…
خلیل الرحمن اعظمی کی نظمیں
خلیل الرحمن اعظمی ترقی پسند تحریک سے وابستہ اور اس کے پروردہ ایک ایسے شاعر ہیں جنھوں نے ترقی پسندانہ رنگ کی شاعری میں کلاسکیت کی آمیزش کی ہے۔ خلیل الرحمن کی…
ایک موضوعاتی غزل: نذرِ حضرت علامہ اقبال
ہے ضروری اک موقر زندگانی کے لئے
'' ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لئے''
خود فراموشی کے ہاتھوں لٹ گئے
میں خاموش اس کے سامنے کھڑا ہو گیا، کیوں کہ وہ جب سے آیا تھا تب سے نہ ہی کہیں پر بیٹھا اور نہ ہی کسی چیز کو پکڑ کر سہارا لیا، یہ سب کچھ دیکھ کر برائے ادب میں…
اردو کے زندانی ادب پر ایک طائرانہ نظر
اردو زبان و ادب کاکوئی طا لب علم اس بات سے ناآشنا نہیں ہو سکتا کہ دنیا کی دیگر عظیم اور وسیع زبانوں کی طرح اس کا دامن بھی متعدد اصناف سخن سے مالا مال ہے…
گماں کی زَد میں رہے بدگمانیوں میں رہے
گماں کی زَد میں رہے بدگمانیوں میں رہے
ہم ایسے لوگ کہاں خوش گمانیوں میں رہے
انھیں یہ ضد ہے کہ بارِدگر بنایا جائے
انھیں یہ ضد ہے کہ بارِدگر بنایا جائے
یہ قصرِدل ہے اسے توڑ کر بنایا جائے
نداے دشتِ جنوں کا یہ پاس کیسا ہے
نداے دشتِ جنوں کا یہ پاس کیسا ہے
درونِ شہر کوئی بے لباس کیسا ہے
اردو زبان وادب کی خدمت کے لئے سب انجمنیں مل کر کام کریں!
اجلاس کے شعری حصے میں جملہ 14 شعراء نے اپنی تخلیقات پیش کیں ، جن میں سے عتيق انظر, شوكت على ناز اور عامر شكيب نے اپنی نظمیں پیش کیں ، اشفاق ديشمكهـ نے مزاحیہ…
مجازؔ کی شاعری: ایک مطالعہ
مجازؔ کو نہ تو علم و فضل میں کوئی کمال حاصل رہا نہ انھوں نے کسی بڑی تحریک سے دلچسپی لی۔ ذہنی طور پر ترقی پسند تحریک سے وابستہ رہے مگر اس قید میں انھوں نے…
اچانک کہیں گم ہوجانے سے ڈر لگتا ہے
چانک کہیں گم ہوجانے سے ڈر لگتا ہے
محبت تو کر سکتا ہوں نبھانے سے ڈر لگتا ہے
عندلیب گلشن نا آفریدہ، پروفیسر نیر مسعود
آج میں ایسی ہی ایک شخصیت کا تذکرہ کررہا ہوں جو فکشن نگاری کے میدان کا ایک ایسا شہسوار تھا جس نے اپنی فکری جولانی طبع سے ایسے شاہکار تخلیق کئےجس نے اپنے عہد…
لباس فکر: جذبات و احساسات کی شاعری
خالد اعظم شاعر ہی نہیں ایک خوش فکر شاعر ہیں ان کا تعلق قصبہ ٹانڈہ سے ہے جو کبھی سلطنت اودھ کے اولین دارالخلافہ فیض آباد کے زیر نگین تھا لیکن انقلابات زمانہ…
کیوں دل مرا مغموم ہے میں کیا کہوں
کیوں دل مرا مغموم ہے میں کیا کہوں
تجھ کو تو سب معلوم ہے میں کیا کہوں
نمرہ اور نمل! (چوتھی قسط)
ہم سمجھتے ہیں کہ لوگ ہمیں بے عزت کریں گے تو ہماری عزت اور نیک نامی چلی جائے گی ہم رُسوا ہو جائیں گے ۔ ’’لوگ ‘‘ ہمارے بارے میں باتیں کریں گے تو ہم کبھی سر…