ٹرینڈنگ
- پہلگام حملہ : ایسے حملوں سے پہلے چوکسی کیوں نہیں برتی جاتی؟
- فلسطین اور عرب حکمراں: اسے دوستی کا نام دیں گے یا دغا کا؟
- نفقۂ مطلّقہ کے بارے میں سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ
- ملک کے موجودہ حالات اور ہمارا سیاسی وژن
- الیکشن، نت نئے ایشوز اور ہمارا رول
- نیامشن نیا ویژن
- بھڑوا، کٹوا، ملا آتنک وادی …
- مملکت سعودی عرب: تاریخ، معاشی چیلنجز اور حکمت عملی
- بچوں کو تعلیم کی ضرورت ہے، اجرت کی نہیں
- اُتر کاشی سے مسلمانوں کی نقل مکانی
براؤزنگ زمرہ
ادب
غالب اکیڈمی کے سالانہ طرحی مشاعرے میں میری طبع آزمائی
عہدِ رواں پہ کرنا ہے برقی جو تبصرہ
ایسے میں تجھ کو جرات رندانہ چاہیئے
مولانا ابوالکلام آزاد کا اسلوب بیان
مولانا ابوالکلام آزاد اردو کے عظیم ترین نثاروں میں ایک ہیں۔ صاحب طرز ادیبوں کے درمیان ان کا مقام بہت اونچا ہے۔ ان کے اسلوب نگارش کا پرتو اردو ادیبوں کی ایک…
اردو زبان اور رسم الخط کی بقا
اسکولوں میں طلبہ کی رغبت اردو کی طرف اس لئے بھی ہوئی کہ یہ بهی ایک job oriented سبجیکٹ ہوگیا اور ملازمت کے مواقع فراہم کرانے والا بنا۔ اس لئے میرا خیال…
سرد الآؤ
لوگ جلد ہی جائے حادثہ سے ہٹ کر تتر بتر ہوگئے۔ مگر رات بھرجھگیوں کے میدان سے چیخ و پکار کی آوازیں آتی رہیں۔ صبح کے اخباروں میں فرنٹ پیج پر ایک جانب شیخ رشید…
تجھے غرور پسند اور انکسار مجھے
وجود اپنا بہرحال خاک ہے پھر کیوں
"تجھے غرور پسند اور انکسار مجھے"
غالب اکیڈ می کے 50 ویں یوم تاسیس کے موقع پر طرحی مشاعرے کا انعقاد
اس مشاعرے میں عفت زریں،جاوید مشیری، جاوید قمر، نسیم گورکھپوری نے بھی اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا آخبر میں سکریٹری غالب اکیڈمی نے شعرا اور سامعین کا…
ندیم احمد انصاری کو ایم فل کی ڈگری تفویض
ندیم احمد انصاری نے ’مولانا عاشقِ الٰہی میرٹھی اور ان کی سوانح نگاری کا تحقیقی و تنقیدی جایزہ‘ کے زیرِ عنوان اپنا تحقیقی مقالہ 2016ء میں جمع کیا تھا۔ مولانا…
ہندوستانی مذاہب، فلسفہ اور ادب کے موضوع پربنارس ہندو یونیورسٹی میں سہ روزہ بین الاقوامی سمینار
نامہ نگاروں کو یہ اطلاع پروفیسرآفتاب احمدآفاقی (صدرشعبۂ اردو بنارس ہندویونیورسٹی )نے دی اور انھوں نے درخواست کی کہ قارئین اس سمینار کو کامیاب بنانے میں…
کون جانے کہاں، کب، کدھر جائیں گے
کون جانے کہاں کب کدھر جائیں گے
ہم بھی دریا میں اک دن اتر جائیں گے
غالب اکیڈمی کے پچاسویں یوم تاسیس کے موقع پر چہار روزہ پروگرام
آخر میں ڈاکٹر عقیل احمد نے رادھیکا چوپڑا اور سامعین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ رادھیکا چوپڑا نے غالب کی آسان کہی جانے والی غزلوں کو موسیقی کے ساتھ بہت…
چلو چھوڑ دیتے ہیں
شیخ داؤد ابن نزیر
(ہندوارہ کشمیر)
چلو چھوڑ دیتے ہیں
اب ہم تم سے رُخ اپنا
موڑ دیتے ہیں
یہ دل لگی یہ تشنگی
اب یہ دیوانگی
ھم سب چھوڑ دیتے ہیں
میرے ہمدم…
ڈیجیٹل ولڈ اور اُردو
ہندوستان میں زبانوں کی تقویت اور نشر و اشاعت کے حوالے سے ایک بڑا ادارہ ’’ اردو پیڈیا‘‘ کے نام سے ایک دائرۃ المعارف ہے لیکن کوئی خاص منصوبہ بندی اور ماہرین…
عالمی یوم مادری زبان اور ہماری ’اردو‘ زبان
اس سیاق و سباق میں اب ہم اپنی مادری زبان اردو کے منظر نامہ پر نظر ڈالیں تو ہمیں مایوسیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ حالانکہ کچھ لوگ اس اردو زبان کی ترویج و…
عالمی یوم مادری زبان
ہے جاں سے بھی عزیز ہمیں مادری زباں
اپنی زبان اپنے تشخص کا ہے نشاں
عالمی اردو مجلس، دہلی کے زیر اہتمام محفلِ مشاعرۃ البنات کا کامیاب انعقاد
اس پروگرام میں جن معزز سامعین نے شرکت فرمائی ان میں ڈاکٹر شمیمہ اختر، ڈاکٹر نصیرالدین ازہر، محترمہ کرہ، محترمہ ندا، ڈاکٹر شگفتہ یاسمین، منیر الحسن، لقمانہ…
اردو میں جدیدیت کا تصور اور فکری پس منظر
جدید عہد سائنسی عقلیت کا عہد ہے۔ سائنسی عقلیت زندگی اور کائنا ت کے بارے میں ایک ایسے رویئے کی غماز ہے جس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔ انسان کے مزاج، رویے اور…
اشعارِ غالبؔ میں سائنس کے تابندہ ذرّات
غالبؔ کہتا ہے کہ شوق مجھے ایسے دشت میں دوڑا رہا ہے جہاں راستہ تصویر کی آنکھ کی نگہ سے کچھ مختلف نہیں ہے۔ ظاہر ہے کہ تصویر کی آنکھ کی کوئی نگہ نہیں ہوتی۔…
غالب : وہ ہر اک بات پر کہنا جو یوں ہوتا تو کیا ہوتا
غالب کی فلسفیانہ فکر اور طبیعت ان کے کلام سے اظہر من الشمس ہے۔ مسٔلہ یہ ہے کہ لوگوں نے’ فلسفی‘ یعنی محض فلسفی اور فلسفی شاعر کا فرق نہیں سمجھا۔ کل وقتی…
نذرِ مسیح الملک، مجاہد جنگ آزادی و طبیب حاذق ہندوستان حکیم اجمل خان مرحوم
ابن سینائے ہند اجمل خاں
ہیں جہاں میں سبھی کے وردِ زباں
خوب صورت ہے صنم ٹوٹ نہ جائے رکھو
خوب صورت ہے صنم ٹوٹ نہ جائے رکھو
قابل دید ہے شو کیس سجائے رکھو
اے صنم رونق بازار بڑھائے رکھو
اے صنم رونق بازار بڑھائے رکھو
قابل دید ہے شو کیس سجائے رکھو
پروفیسر مسعود حسین خان: اردو میں اسلوبیاتی تنقید کا بنیاد گزار
پروفیسر مسعود حسین خان نے اردو میں باضابطہ طور پر اسلوبیاتی تنقید کی عمارت قائم کی۔ موصوف نے نہ صرف اردو میں اسلوبیاتی و لسانیتی نظرئیے کو متعارف کیا بلکہ…
دو روزہ پروگرام ’آبشار‘ اختتام پذیر
ان مقابلوں میں طلبہ کی حوصلہ افزائی کے لیے شعبۂ اردو کے تمام اساتذہ، مہمان اساتذہ، ریسرچ اسکالر زاور دیگر شعبے کے بھی اساتذہ اور طلبہ موجود تھے۔
مرزا اسد اللہ خان غالب
دراصل غالب کے خطوط انکی زندگی اور اس وقت کے سیاسی عروج و زوال کے دستاویز ہیں۔ وقار عظیم اس ضمن میں لکھتے ہیں کہ’’غالب کے خط جتنے زیادہ ان کے عہد کے سیاسی…
فیض احمد فیضؔ
اردوادب کو اپنی منفر د قسم کی انقلابی شاعری کی سے روشناس کرنے والایہ شعر و ادب کی دنیا کامنور ستارہ یعنی فیض احمد فیض آخر کار 20نومبر1984کو لاہور میں اس…
ایک خستہ تہی دست بھی رکھتا ہے بڑا دل
ایک خستہ تہی دست بھی رکھتا ہے بڑا دل
قسمت ہے شبِ تار مگر ماہ لقا دل