ٹرینڈنگ
- پہلگام حملہ : ایسے حملوں سے پہلے چوکسی کیوں نہیں برتی جاتی؟
- فلسطین اور عرب حکمراں: اسے دوستی کا نام دیں گے یا دغا کا؟
- نفقۂ مطلّقہ کے بارے میں سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ
- ملک کے موجودہ حالات اور ہمارا سیاسی وژن
- الیکشن، نت نئے ایشوز اور ہمارا رول
- نیامشن نیا ویژن
- بھڑوا، کٹوا، ملا آتنک وادی …
- مملکت سعودی عرب: تاریخ، معاشی چیلنجز اور حکمت عملی
- بچوں کو تعلیم کی ضرورت ہے، اجرت کی نہیں
- اُتر کاشی سے مسلمانوں کی نقل مکانی
براؤزنگ زمرہ
ادب
دشمن سکوت کا ہوں میں اپنے وجود میں
دشمن سکوت کا ہوں میں اپنے وجود میں
اک شور سا مچا ہوں میں اپنے وجود میں
بے پردہ سرو تم پہ ردا کیوں نہیں آتی
اس دور جہالت کو قضا کیوں نہیں آتی
ہر سمت محبت کی فضا کیوں نہیں آتی
یاد رفتگاں: بیاد مولانا حسرت موہانی
حسرتؔ موہانی ہے ایسا اردو ادب میں نام
ہیں تاریخِ ادب کی زینت جس کے زریں کام
سہ روزہ قومی سمینار ’اردو کا داستانی ادب‘ کے دوسرے دن دو اجلاس کا انعقاد
زندہ ادبی معاشرہ مرعوبیت کا شکار نہیں ہوتا۔ وہ قدر شناسی اور قدر پیمائی کا حق ادا کرتا ہے۔ اگر ہم طلبا کو داستان پڑھنے پر آمادہ کر پائیں تو یہ بہت بڑی…
معروف افسا نہ نگار اسرار گاندھی کو شعبۂ اردو میں اعزاز
اسرار گاندھی کی کہانیاں موجودہ سماج کی بہترین عکاسی کرتی ہیں ۔ اتر پردیش اردو اکا دمی نے انہیں فکشن ایوارڈ کے لیے منتخب کرکے ایک اہم کام کیا ہے۔
سہ روزہ قومی سمینار ’اردو کا داستانی ادب‘ کا افتتاح
ہماری داستانیں الفاظ، زبان، بیان، اسلوب اور محاورہ و ضرب الامثال ہی نہیں بلکہ نثری بیانیہ کے تمام ترروشن امکانات اپنے اندر رکھتی ہیں ۔داستانوں کی ایک اہم…
جاذرا دیر کو جاں، اب غم ِ جاں دیکھنے دے!
جاذرا دیر کو جاں، اب غم ِ جاں دیکھنے دے!
زخم گہرا ہے ، کراں تابہ کراں دیکھنے دے!
جی چاہتا ہے
اس گناہ گار دل کو ایمان سے بھرنے کو جی چاہتا ہے
شب و روز ذکر خدا کے سکون میں رہنے کو جی چاہتا ہے
یہ جو باتیں ہیں پسِ شعر و سخن میرے دوست
یہ جو باتیں ہیں پسِ شعر و سخن میرے دوست
تیری ان باتوں سے جلتا ہے بدن میرے دوست
مجھ سا دیوانہ میری طرح مبتلا کون تھا
مجھ سا دیوانہ میری طرح مبتلا کون تھا
تیری آنکھوں میں مجھ سے زیادہ بھلا کون تھا
داستان کا طلسم کشا سمینار
ایسی صورت حال میں جب کہ کلاسیکی شعر و ادب بالخصوص اردو داستانوں کو پامال گردانا جا رہا ہے، شعبۂ اردو کا یہ اقدام قابل تحسین ہے۔ واقعہ یہ ہے کہ داستانوں کی…
سلیمان جاذب کے چوتھے مجموعہ کلام ’عشق قلندر کردیتا ہے‘ کی دبئی میں تقریب رونمائی
سلیمان جاذب کا نام ادبی دنیا میں بالکل بھی تعارفِ محتاج نہیں تعلق سرگودھا سے ہے، 2007سے دبئی میں بسلسلہ روزگار مقیم ہیں ، کم عمری میں ہی اِنکی تخلیقات…
سی سی ایس یو میں شعری نشست اور کتابوں کی نمائش کا انعقاد
میرٹھ کی سر زمین بھی ادب کا ایک بڑامرکز ہے اور یہ اسما عیل میرٹھی کا شہر ہے۔ اس کے ذرے ذرے میں ادب کی شعا ئیں بکھری رہتی ہیں۔
صدائے علی گڑھ
ہمارے واسطے جتنی تمہارے دل میں نفرت ہے
ہمیں اس سے بہت زیادہ، علیگڑھ سے محبّت ہے
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی موجودہ صورتِ حال کے تناظر میں ایک تاثراتی نظم
پیش کرتا ہوں میں اے ایم یو کی عظمت کو سلام
ہے جو اقصائے جہاں میں مرجعِ ہر خاص و عام
زخم پر زخم کھا رہا ہوں میں
زخم پر زخم کھا رہا ہوں میں
زیرِ لب مُسکرا رہا ہوں میں
ملک کا عصری منظر نامہ اور اردو ہندی کی ساجھی وراثت
زبان اور ادب کے حوالے سے شاندار اور روشن ماضی سے عہد حاضر کی منفی سوچ اور بڑھتی تاریکی کو کیسے ختم کرنے کی کوشش کی جاسکتی ہے اس کی بہترین مثال بنارس ہندو…
عِلما افروز کی آئی پی ایس کے امتحان میں نمایاں کامیابی پر تبریک و تہنیت
عِلما کے عزمِ مصمم کو سلام
دیتا ہے جو فتح و نصرت کا پیام
کہاں وہ لطفِ پسِ انتشار دیتا ہے
کہاں وہ لطفِ پسِ انتشار دیتا ہے
مجھے بکھرنے سے پہلے سنوار دیتا ہے
لطیف آنچ پہ سب کچھ بھلا کے تپنے کا
لطیف آنچ پہ سب کچھ بھلا کے تپنے کا
ہے عشق نام ہی تڑپانے اور تڑپنے کا
نہیں کیوں دیکھتے وہ جھانک کر اپنے گریباں میں
نظر آتا ہے جن کو کھوٹ اسلام و مسلماں میں
نہیں کیوں دیکھتے وہ جھانک کر اپنے گریباں میں
محبت جھوٹ ہے وصل وفا بےکار سی شئے ہے
محبت جھوٹ ہے وصل و فا بے کار سی شئے ہے
کوئی بھی درد ہو اس کی دوا بے کار سی شئے ہے
عشقِ نبی میں ڈوب کے نعت و سلام لکھ
لکھ اے قلم ! ادب سے، بصد احترام لکھ
عشقِ نبی میں ڈوب کے نعت و سلام لکھ
اردو کی ترقی کے آسان راستے
بھارت کی کئی ریاستوں میں اردو اکیڈمیاں ہیں۔ لیکن ان میں اکثر و بیشتر پروگرام، اردو پروفیسروں اور شعراء کی تقریب کاریوں پر ہی مبنی دیکھے جاسکتے ہیں۔ کیا ایسا…