ٹرینڈنگ
- پہلگام حملہ : ایسے حملوں سے پہلے چوکسی کیوں نہیں برتی جاتی؟
- فلسطین اور عرب حکمراں: اسے دوستی کا نام دیں گے یا دغا کا؟
- نفقۂ مطلّقہ کے بارے میں سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ
- ملک کے موجودہ حالات اور ہمارا سیاسی وژن
- الیکشن، نت نئے ایشوز اور ہمارا رول
- نیامشن نیا ویژن
- بھڑوا، کٹوا، ملا آتنک وادی …
- مملکت سعودی عرب: تاریخ، معاشی چیلنجز اور حکمت عملی
- بچوں کو تعلیم کی ضرورت ہے، اجرت کی نہیں
- اُتر کاشی سے مسلمانوں کی نقل مکانی
براؤزنگ زمرہ
غزل
عصمت لٹی ہے پھر سرِ بازار دیکھنا
عصمت لٹی ہے پھر سرِ بازار دیکھنا
شک ہے اگر تو آج کا اخبار دیکھنا
ہم عمرِ رائیگاں کی تھکن یوں اُتارتے
ہم عمر ِرائیگاں کی تھکن یوں اُتارتے
پیڑوں کے ساتھ رشتۂ غَم اُستوارتے
بے جھجک روز شرارت پہ شرارت کرنا
بے جھجک روز شرارت پہ شرارت کرنا
دل میں رہنا مرے اور دل سے محبت کرنا
اب عصبیت کو چھوڑ دے تو اپنے من سے دیکھ
اب عصبیت کو چھوڑ دے تو اپنے من سے دیکھ
ہے کتنا پیار مجھ کو مرے اس وطن سے دیکھ
سچا یہ افسانہ ہے تتلی اور گلاب کا
سچا یہ افسانہ ہے تتلی اور گلاب کا
رشتہ بہت پرانا ہے تتلی اور گلاب کا
قدم تو رکھ دیا خوش ہو کے چاند پر اپنا
قدم تو رکھ دیا خوش ہوکے چاند پر اپنا
زمیں سے ٹوٹ گیا رابطہ مگر اپنا
تُو رزم گاہ ِ تجسس میں دُو بدُو بھی نہیں
تُو رزم گاہ ِ تجسس میں دُو بدُو بھی نہیں
شکست خوردہ نہیں میں تو سرخرو بھی نہیں
ہمیں چمکنے سے فرصت نہ اُن کو جلنے سے
ہمیں چمکنے سے فرصت نہ اُن کو جلنے سے
پہ ہاتھ صاف ہیں یاروں کے ہاتھ ملنے سے
سکوں کی سانس لینے کی میں خواہش بھی نہیں کرتا
سکوں کی سانس لینے کی میں خواہش بھی نہیں کرتا
سکوں کی آس کیا جب تک تجھے راضی نہیں کرتا
یہ جہاں آسماں جھکا ہوا ہے
یہ جہاں آسماں جھکا ہوا ہے
کیا زمیں میں وہیں گڑا ہوا ہے
جاں بحق ہوتے رہے ہیں لوگ طوفانوں کے بیچ
جاں بحق ہوتے رہے ہیں لوگ طوفانوں کے بیچ
ہاں مگر ثابت قدم ہے شمع پروانوں کے بیچ
بہت ہے فرق دانا اور دیوانے کی کوشش میں
بہت ہے فرق دانا اور دیوانے کی کوشش میں
ہزاروں رنج کی زد میں ہوں مسکانے کی کوشش میں
پھول پتھر پہ کھلانے میں بہت وقت لگا
پھول پتھر پہ کھلانے میں بہت وقت لگا
دل کو آئینہ بنانے میں بہت وقت لگا
چودھویں شب کی سنہری چاندنی مہنگی پڑی
چودھویں شب کی سنہری چاندنی مہنگی پڑی
ہم کو تو اک اجنبی سے دوستی مہنگی پڑی
تمام بھوتوں کو لگتی بری ہے بات مری
تمام بھوتوں کو لگتی بری ہے بات مری
وہ جانتے ہیں کہ پڑتی کہاں ہے لات مری
مجھ کو ٹھکرا کے جب وہ گزرنے لگا
مجھ کو ٹھکرا کے جب وہ گزرنے لگا
ٹوٹ کر دل مرا یہ بکھرنے لگا
روٹھنے اور منانے کے دن خوب تھے
روٹھنے اور منانے کےدن خوب تھے
چُھپ کے آنسو بہانے کے دن خوب تھے
کوئی بد بخت ہوگا جس کو گھر اچھا نہیں لگتا
کوئی بد بخت ہوگا جس کو گھر اچھا نہیں لگتا
سفر کرنا ہے مجبوری ، سفر اچھا نہیں لگتا
خدا گواہ کہ ہر بات ٹھوس کہتا تھا
خدا گواہ کہ ہر بات ٹھوس کہتا تھا
وہ ایک شخص جو اکثر خموش رہتا تھا
لگے ہیں تم میں جو، لائے گئے کرائے پر
لگے ہیں تم میں جو، لائے گئے کرائے پر
کہ ہم نے جسم پہ اپنے ہیں خود اگائے پَر
جاگا ہوا ہوں اور نہ سویا ہوا ہوں میں
جاگا ہوا ہوں اور نہ سویا ہوا ہوں میں
ایسا ترے خیال میں کھویا ہوا ہوں میں
کسی کا اشک بہانا بھی سانحہ ٹھہرا
کسی کا اشک بہانا بھی سانحہ ٹھہرا
ہمارا قتل بھی معمولی واقعہ ٹھہرا
وقت کیساتھ ساتھ مسکرانا بھول گیا ہوں
وقت کیساتھ ساتھ مسکرانا بھول گیا ہوں
شائد اس کو یاد جو آنا بھول گیا ہوں