ٹرینڈنگ
- پہلگام حملہ : ایسے حملوں سے پہلے چوکسی کیوں نہیں برتی جاتی؟
- فلسطین اور عرب حکمراں: اسے دوستی کا نام دیں گے یا دغا کا؟
- نفقۂ مطلّقہ کے بارے میں سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ
- ملک کے موجودہ حالات اور ہمارا سیاسی وژن
- الیکشن، نت نئے ایشوز اور ہمارا رول
- نیامشن نیا ویژن
- بھڑوا، کٹوا، ملا آتنک وادی …
- مملکت سعودی عرب: تاریخ، معاشی چیلنجز اور حکمت عملی
- بچوں کو تعلیم کی ضرورت ہے، اجرت کی نہیں
- اُتر کاشی سے مسلمانوں کی نقل مکانی
براؤزنگ زمرہ
غزل
پلکوں پہ حسیں خواب سجانا ہے ضروری
پلکوں پہ حسیں خواب سجانا ہےضروری
دل درد سے آزاد کرانا ہے ضروری
وہ جو مذہب کے ٹھکیدار نظر آتے ہیں
وہ جو مذہب کے ٹھکیدار نظر آتے ہیں
ہر طرف برسرِ پیکار نظر آتے ہیں
ترے غم کو متاعِ جاں سمجھ لوں
ترے غم کو متاعِ جاں سمجھ لوں
تو کیا اِس ہاں کا مطلب ہاں سمجھ لوں
مری آنکھیں ہیں دیکھو کس قدر خوش
مری آنکھیں ہیں دیکھو کس قدر خوش
خوشی ہوتی ہے تم کو دیکھ کر خوش
اُن سے کہنے کی چاہ تھی کچھ اور
اُن سے کہنے کی چاہ تھی کچھ اور
کہہ دیا میں نے آج بھی کچھ اور
اُس نے کہا کہ لہجہ پہلے سنبھال اپنا
اُس نے کہا کہ لہجہ پہلے سنبھال اپنا
اور اپنے پاس رکھ تُو، اُلٹا سوال اپنا
ذہن و دل میں ہے جنگ یا کچھ اور
ذہن و دل میں ہے جنگ یا کچھ اور
ہو رہا ہوں ملنگ یا کچھ اور
دل پہ کیا کیا نہ ہو رہا ہے ظلم
دل پہ کیا کیا نہ ہو رہا ہے ظلم
دل سے پوچھے کوئی کہ کیا ہے ظلم
جب سے چھوڑ گئے تم مجھ کو تن دشمن ہے من دشمن
جب سے چھوڑ گئے تم مجھ کو تن دشمن ہے من دشمن
پتے دشمن، خوشبو دشمن، گل دشمن، گلشن دشمن
دشتِ جُنوں میں دوڑتا پھرتا ہے اک غزال
دشتِ جُنوں میں دوڑتا پھرتا ہے اک غزال
مشکل ہے ذہن و دل کے عناصر میں اعتدال
وحشت ہوئی ذرا بھی کم، ایسا کبھی نہیں ہوا
وحشت ہوئی ذرا بھی کم، ایسا کبھی نہیں ہوا
آیا سکونِ دل بہم، ایسا کبھی نہیں ہوا
سب کی نگاہ میں کیوں، اب ہم کھٹک رہے ہیں
سب کی نگاہ میں کیوں، اب ہم کھٹک رہے ہیں
تیری تلاش میں جو در در بھٹک رہے ہیں
بس پھول تھے دامن میں کوئی خار نہیں تھا
بس پھول تھے دامن میں کوئی خار نہیں تھا
جب دل یہ تیرے عشق میں سر شار نہیں تھا
بس پھول تھے دامن میں، کوئی خوار نہیں تھا
بس پھول تھے دامن میں، کوئی خوار نہیں تھا
جب دل یہ تیرے عشق میں، سر شار نہیں تھا