ٹرینڈنگ
- پہلگام حملہ : ایسے حملوں سے پہلے چوکسی کیوں نہیں برتی جاتی؟
- فلسطین اور عرب حکمراں: اسے دوستی کا نام دیں گے یا دغا کا؟
- نفقۂ مطلّقہ کے بارے میں سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ
- ملک کے موجودہ حالات اور ہمارا سیاسی وژن
- الیکشن، نت نئے ایشوز اور ہمارا رول
- نیامشن نیا ویژن
- بھڑوا، کٹوا، ملا آتنک وادی …
- مملکت سعودی عرب: تاریخ، معاشی چیلنجز اور حکمت عملی
- بچوں کو تعلیم کی ضرورت ہے، اجرت کی نہیں
- اُتر کاشی سے مسلمانوں کی نقل مکانی
براؤزنگ زمرہ
ادب
پھول پتھر پہ کھلانے میں بہت وقت لگا
پھول پتھر پہ کھلانے میں بہت وقت لگا
دل کو آئینہ بنانے میں بہت وقت لگا
نادیدہ زنجیریں
کہ یہ خود ساختہ پابندیاں ہٹ بھی تو سکتی ہیں
یہ نادیدہ سی زنجیریں کبھی کٹ بھی تو سکتی ہیں
امام الانبیاء ہیں وہ امامت شان ہے جن کی
امام الانبیاء ہیں وہ امامت شان ہے جن کی
وہی قائد ہمارے ہیں قیادت شان ہے جن کی
چودھویں شب کی سنہری چاندنی مہنگی پڑی
چودھویں شب کی سنہری چاندنی مہنگی پڑی
ہم کو تو اک اجنبی سے دوستی مہنگی پڑی
ارحم نوخیز اعظمی کو ناسا کی جانب سے مدعو کئے جانے پر منظوم تاثرات
ڈاکٹر نوخیز کا بیٹا ہے ارحم اعظمی
قابل تقلید ہے جس کی مثالی زندگی
ریاض میں محفل ادب اور مشاعرہ کا انعقاد
ادارہ ادب اسلامی اور انڈین فرینڈس سرکل کے زیر اہتمام 30 مارچ 18 کو نیاگرہ ریسٹورینٹ میں محفل ادب کا انعقاد کیا گیا۔ اس نشست کے روح رواں ادارہ ادب اسلامی کے…
تمام بھوتوں کو لگتی بری ہے بات مری
تمام بھوتوں کو لگتی بری ہے بات مری
وہ جانتے ہیں کہ پڑتی کہاں ہے لات مری
مجھ کو ٹھکرا کے جب وہ گزرنے لگا
مجھ کو ٹھکرا کے جب وہ گزرنے لگا
ٹوٹ کر دل مرا یہ بکھرنے لگا
اچھے دن
اچھے دن کی آس میں ایک عرصہ بیت گیاپر بھولا کے لئے کچھ اچھا نہ ہوا۔ دال، شکر، پیاز تیل، گیس وغیرکے دام دن بدن بڑھتے گئے۔ اب تو اس کی ٹیکسی بھی زیادہ تیل…
روٹھنے اور منانے کے دن خوب تھے
روٹھنے اور منانے کےدن خوب تھے
چُھپ کے آنسو بہانے کے دن خوب تھے
کوئی بد بخت ہوگا جس کو گھر اچھا نہیں لگتا
کوئی بد بخت ہوگا جس کو گھر اچھا نہیں لگتا
سفر کرنا ہے مجبوری ، سفر اچھا نہیں لگتا
سرورِ انبیا کی حسیں یاد میں ڈوب کر دل مرا مسکرانے لگا
سرورِ انبیا کی حسیں یاد میں ڈوب کر دل مرا مسکرانے لگا
ذکر آقا کا جب گھر میں میں نے کیا نور سے گھر مرا جگمگانے لگا
خدا گواہ کہ ہر بات ٹھوس کہتا تھا
خدا گواہ کہ ہر بات ٹھوس کہتا تھا
وہ ایک شخص جو اکثر خموش رہتا تھا
کرب تعیین ِ ملامت
میں جو اِس حال میں ہوں
قتل ہوا جاتا ہوں
لمحہ لمحہ کوئی ڈستاہوا زہریلا سانپ
سانس کے ساتھ اُترتا ہے مرے سینے میں
آنکھ سے آگ نکلتی ہے
لگے ہیں تم میں جو، لائے گئے کرائے پر
لگے ہیں تم میں جو، لائے گئے کرائے پر
کہ ہم نے جسم پہ اپنے ہیں خود اگائے پَر
جاگا ہوا ہوں اور نہ سویا ہوا ہوں میں
جاگا ہوا ہوں اور نہ سویا ہوا ہوں میں
ایسا ترے خیال میں کھویا ہوا ہوں میں
کسی کا اشک بہانا بھی سانحہ ٹھہرا
کسی کا اشک بہانا بھی سانحہ ٹھہرا
ہمارا قتل بھی معمولی واقعہ ٹھہرا
وقت کیساتھ ساتھ مسکرانا بھول گیا ہوں
وقت کیساتھ ساتھ مسکرانا بھول گیا ہوں
شائد اس کو یاد جو آنا بھول گیا ہوں
ماں کی آرزو پھر فریاد
مائیں آج رات منتظر تھیں کہ میرا بیٹا آج محافظ اسلام، نگہبان ناموس رسالت، قاری قرآن، حافظ قرآن، داعی توحید، قاطع شرک، شمشیر انصاف، شان حرمین الشریفین، اسوہ…
غلام نبی کمار ’مظہر امام ایواڑ‘ سے سرفراز
جموں و کشمیر کے قصبہ چرارشریف، کمارمحلہ سے تعلق رکھنے والے دہلی یونی ورسٹی کے معروف اردو اسکالر، نقاد، محقق ومبصراور صحافی غلام نبی کمارکو ساہتیہ کار ادبی…
میں خود سے بھی یہ کہتا ہوں سنبھالو اپنے دل کو تم
میں خود سے بھی یہ کہتا ہوں سنبھالو اپنے دل کو تم
بہت بے کل ہو سنتا ہوں سنبھالو اپنے دل کو تم
توڑ کے دل کو کیا ملتا ہے سچ بولو
توڑ کے دل کو کیا ملتا ہے سچ بولو
دل کو تم نے سمجھا کیا ہے سچ بولو